دوستی ٹوٹ گئی

Dosti Tot Gai

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جماعت میں دو دوست ایک ساتھ پڑھتے تھے۔ دونوں میں سے ایک پڑھائی میں کمزور اور دوسرالائق بچہ تھا۔ لائق بچہ تھا تو بہت محنتی لیکن غریب گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔جب کہ پڑھائی میں کمزور بچے کا تعلق ایک امیر خاندان سے تھا۔ دونوں پکّے دوست تھے مگر ایک دن آپس میں ان کا جھگڑا ہوگیااور ان کی دوستی ٹوٹ گئی۔
غریب بچہ دل کا بہت اچھا تھا، اس کے بر عکس امیر لڑکا دل میں حسد اور بغض رکھتا تھا۔ امتحان شروع ہونے والا تھا۔ امیر بچے کی خواہش تھی کہ وہ کلاس میں اوّل پوزیشن لے کر اپنے دوست کو کم تر اور نیچا دکھائے۔ اس کی یہ خواہش پوری نہ ہوسکی اور غریب بچے نے کلاس میں اوّل پوزیشن لی۔ اساتذہ نے اس کی بہت تعریف کی۔ امیر بچّہ اب اس سے اور حسد کرنے لگا۔
جب وہ دونوں نئی جماعت میں گئے تو آپس میں بات نہیں کرتے تھے۔
ایک دن امیر بچہ اچانک گر گیا اور اسے شدید چوٹ لگی۔ اسے اُٹھانے کے لیے کوئی نہیں آیالیکن صرف اس کاغریب دوست آیا۔ غریب دوست نے اس کی نہ صرف مدد کی بلکہ بھاگتے بھاگتے جا کر سکول میں موجود ڈاکٹر کو بھی بلا لایا۔ امیر بچّہ اپنے دوست کے خلوص اور محبت سے بہت متاثر ہوا۔ امیر بچّہ اپنے کیے پہ شرمندہ تھا اور اس نے اپنے دوست سے معافی مانگی اور دونوں دوبارہ بھائی بھائی بن کر رہنے لگے۔